Tuesday, January 9, 2024

بچوں کو ڈسپلن (Discipline) کیسے سکھائیں

KHaakii Writes
  بچوں کو ڈسپلن (Discipline) کیسے سکھائیں


صورتحال

جب بچہ باہر ہمارے ساتھ کہیں جائے اور وہاں پر وہ بد اخلاقی کا مظاہرہ کرے توہمیں وہیں پر پریشان بھی نہیں ہونا نہ بچے کو ڈانٹنا ہے بلکہ ہم نے معذرت کرنی ہے اور کہنا ہے کہ میں معافی چاہتی ہوں ۔امید ہے کہ آپ مائنڈ نہیں کریں گے اور ان شاءاللہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

بچہ ٹھیک نہیں کر رہا ہم بچے کو ڈسپلن سکھاتے ہیں۔ دس  بار کہتے ہیں،  کہیں جانے سے پہلے کہتے ہیں کہ جب کسی کے گھر جاؤ تو سلام کرنا ۔ دس منٹ پہلے اگر ہم کچھ سکھائیں گے تو کیا وہ بچہ سیکھ جائے گا؟ 

کہیں جانے پر بچہ جب ڈسپلن شو نہ کرے تو اس کی دو وجوہات ہیں.

♦️ یا تو بچہ گھر میں عمل نہیں کرتا 

♦️یا ہم کہتے ہیں لیکن بچہ بات نہیں سنتا

♦️یاپھر گھر میں وہ سب کر رہا ہوتا ہے لیکن صرف ماں کے ڈر سے باہر وہ اپنی مرضی کرتا ہے۔


ڈسپلن ایک دن میں نہیں آتا اور ڈسپلن بغیر ڈرامہ کے آتا ہے۔

سمجھ طلب بات یہ ہے کہ

 ڈسپلن 10 منٹ میں نہیں آئے گا۔ چیخنے چلانے سے نہیں آئے گا۔ ڈرامہ کو اپنی زندگی سے نکالنا ہے ۔ہمیں کسی بھی بات کو بار بار چیخ اور چلا کر ریپیٹ نہیں کرنا۔

 بچہ اگر کچھ گراکر توڑ دے تو ہم فوراً چیخنا شروع کر دیں اور کہیں کہ یہ کیا کر دیا ،تم نے اس کو توڑ دیا۔اب تمہیں سکرین ٹائم نہیں ملےگا۔

یا بچہ کھانا نہ کھائے تو ہم کہیں یہی کھانا ہے اور کچھ بھی نہیں ملے گا ۔

یہاں ہم غلطی پر ہوتے ہیں۔


ڈسپلن (Discipline)

ڈسپلن لاطینی زبان کا لفظ ہے۔ اس کا مطلب ہے سکھانا سکھائی گئی باتیں۔

اگر ہم بچے کو ڈانٹ کا ڈسپلن سکھانا چاہیں گے تو بچہ کچھ دیر کے لیے خاموش ہو جائے گا، کمرے سے باہر چلا جائے گا۔  ہم سمجھیں گے بچے نے ڈسپلن سیکھ لیا یہ ہماری غلط فہمی ہے یہ لانگ ٹرم نہیں ہے۔


✅ہمیں سکھانا الگ طریقے سے ہوگا ۔

اب ہم ماؤں کو یہ سمجھنا ہے کہ ڈسپلن کیا چیز ہے ؟

ماں بچے کو چلا کر سمجھاتی ہے کہ چلاؤ مت جب کہ وہ خود چلا رہی ہے ۔ ماؤں کا پہلا کام ہے کہ خود ڈسپلن سیکھیں ۔جب ہم چلا کر سمجھا رہے ہوں گے تو بچے بڑے ہو کر ضرور کہیں  گے کہ ماما آپ بھی چلاتی تھی۔

نارمل روٹین میں ہم کہاں کہاں چیزیں ایکسپیرینس کر رہے ہیں۔

سونے کے اوقات یعنی بیڈ ٹائم

 ہوم ورک 

میل (Meal)(کھانے کے اوقات)ٹائم

 ہم بچوں کو ڈسپلن سکھانا چاہتے ہیں اور پھر ساتھ ہی ہم چیخنا چلانا شروع کر دیتے ہہں اور صبر کو چھوڑ دیتے ہیں۔


✅ اس کے لیے کچھ ہدایات ہیں۔

1.جب بھی بچوں کے کام کریں توکام کو بوجھ  سمجھ کر مت کریں بلکہ محبت سے کریں۔

2. بچوں کو وقت دیں۔

3.خود کو فارغ کریں ,کاموں سے سوچوں سے۔


✅بچے کو ڈسپلن سکھائے کس طرح ؟


 1.کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھو لو بیٹھ جاو، اس کے بجائے کہیں بیٹا میں ہاتھ دھلا دوں۔

2. بچے کو ڈسپلن سکھانا ہے، تو بچے کے ساتھ باؤنڈنگ مضبوط کرنی ہوگی 

3.باؤنڈری سیٹ کرنی ہوگی، ہم بچے کو کہتے ہیں  کہ سب کی عزت کرو جبکہ ہم بچے کی عزت نہیں کرتے۔ عزت عمر کے لحاظ سے نہیں کی جاتی یہ سب کا حق ہے۔

4. ڈسپلن سکھاتے ہوئے رسپیکٹ سب سے پہلی کرنی چاہیے ۔ 


✅ہمیں اپنی سوچوں کو بدلنا ہوگا

جیسے باپ رعب دار ہوگا تو کیا ہوگا؟

اگر باپ بچے کا دوست بن جائے ہم کسی کا فیوچر بڑا کر رہے ہوتے ہیں۔ وہ نسلیں چلائیں گے بہترین نسلوں کو پروان چڑھانے کے لیے ہمیں  خود کو بدلنا ہوگا۔ بچے ہمارا آج اور دوسروں کا کل ہیں۔کسی پوسٹ پر ہونے کا مطلب نہیں کہ ہم پرفیکٹ ہیں۔ اب اور نہیں سیکھنا۔ ایسا رویہ نہ ہو یہ غلط رویہ ہے ۔


صورتحال

بچہ آدھے گھنٹے سے باہر ہو، نظروں سے اوجھل ہو تو ہم  سوچتے ہیں کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ اب دو طرح کا رد عمل ہوگا ۔اب بچہ باہر سے آئے اور اس کے بالوں میں ببل گم ہو تو ہمارا رد عمل دو طرح کا ہوگا ہم شاکڈ ہو جائیں گے ۔

پھر ہم چیخنا چلانا شروع کر دیں گے۔ ساتھ ساتھ بچے کے بالوں بالوں سے ببلگم اتار رہے ہوں گے اور ساتھ ساتھ یہ بھی سوچیں گے کہ ابھی سزا باقی ہے ڈانٹ تو دیا ہے لیکن ابھی سزا بھی دینی ہے۔ 

 کیسی سزا دینی ہے؟

 ٹی وی بند کر دوں گی، جو بچے کو چیز پسند ہے وہ اس کو نہیں دوں گی۔  اس کے بابا سے شکایت لگا دوں گی وغیرہ  ۔اس طرح ہم سب کا سکون برباد کریں گے۔


 اب سوال یہ ہے کہ اس صورتحال میں ہم نے بچے کو ڈسپلن سکھایا ؟

اس کا جواب ہے ........نہیں

ساری صورتحال میں ہم نے ڈسپلن نہیں سیکھا ۔جب ہم نے ڈسپلن سکھایا نہیں تو بچہ سیکھے گا کیسے؟

بچہ قیدی تو نہیں کہ جو ہم نہیں کہیں وہ نہ کرے اور ہم سزا دیں۔ ہم نے بچے کو کیوں چھوڑ دیا؟  گلٹ میں ، پراؤڈ میں،  لوگوں کی باتوں میں۔  جس محبت کو اللہ نے خاص کیا اسے کیوں چھوڑ دیا ؟  اس طرح بچے کو بہتر  کرنے کی بجائے بگاڑ رہے ہوتے ہیں ۔


صورتحال

 بچہ پانی کپڑوں پر گرا دے تو فوراً کہیں کہ تبدیل کرو، کپڑے جگہ صاف کرو، خود کو خشک  کرو ۔

یہ ضروری ہے مگر لانگ ٹرم نہیں۔


امیجیٹلی ڈسپلن (Imaginatively Discipline)

 بچے سے پیار سے بات کرنی چاہیے اور اس کو احساس دلائیں کہ بیٹا آپ نے  کپڑے گیلے کر دیے۔  اب آپ کو ٹھنڈ لگ جائے گی ،آئیں میں آپ کو کپڑے دوں، آپ ان کو چینج کریں پھر مل کر جگہ کو صاف کرتے ہیں۔ اس طرح بچہ لانگ ٹرم ڈسپلن سیکھے گا۔


ہول برین اپروچ (Whole Brain Approche)

کیا ہم  بچے کو نہیں سمجھتے؟

 اس کا مطلب ہے کہ ہم سمجھتے تو ہیں پر غلط طریقے سے اس میں غصہ،جذبات ،ڈرامہ مکس کر دیتے ہیں ۔

ہول برین اپروچ کریں گے اس طرح ڈیویلپ کریں گے اور ڈسپلن سکھائیں گے تو جب ہم آس پاس نہیں ہوں گے تو بھی بچہ ایک اچھا رویہ اپنائے گا۔

 بچہ کوئی کام اس لیے کرے یا چھوڑ دے کہ ماما نے اسے کہا ہے نہیں، ایسا نہ ہو  بلکہ ماں  نے بچے کو وجہ بتا کر کنونس کرنا ہوگا.


اپنی نا کو ہاں میں بدلیں.

 اگر بچہ کہے کہ اسے ٹوائے سے کھیلنا ہے اور آپ نے کہیں جانا ہے اور یہ ممکن نہیں کہ بچہ اس وقت ٹوائز سے کھیل سکے تو ہم نے ایسا نہیں کہنا کہ نہیں بیٹا تم ٹوائز سے نہیں کھیلو گے ہم باہر جا رہے ہیں۔

بلکہ ہم نے کہنا ہے بیٹا آپ نے ٹوائز سے کھیلنا ہے ؟ ابھی ہم باہر جا رہیں ہیں واپس آ کرآپ ضرور کھیلنا .........یا .....گیسٹ آنے والے ہیں ہم کل مل کر کھیلیں گے یہاں ہمار' نا' 'ہاں' میں بدل جائے گی، لیکن اگر ہم انکار کریں گے بچہ روئے گا ، غصہ کرے گا یا خاموش ہو جائے گا اس طرح ماحول خوشگوار نہیں ہوگا ۔

لیکن اگر ہم بچے کو کنونس کریں گے تو اس طرح بچہ ہماری بات کو سمجھ جائے گا۔


 

کنیکٹ اینڈ ری ڈائریکٹ (Connect and Redirect)

 کیا میں اپنے بچوں سے کنیکٹ نہیں ؟

کیا میں ان کی خوشی اور پریشانی کو نہیں سمجھتی؟

مثال کے طور پر

جب ہم بچے سے کہیں کہ  بابا سے تمیز سے بات کرو۔ یہ ہدایات ہیں اگر اسے کنیکٹ کریں، پوزیٹو چیزیں دکھائیں، اس کے ساتھ رہیں، اچھے اور برے میں فادر کو ساتھ رکھیں تو اس کا اثر یہ ہوا کہ وہ سمجھے گا کہ میرے والدین مجھ سے محبت کرتے ہیں تو میں کیوں نہ ان کی عزت کروں جب ود اؤٹ کنکشن بات کہیں تو ہو سکتا ہے کہ وہ مان لے ،ہو سکتا ہے نہ مانے یا ہو سکتا ہے تھوڑی دیر تک نہ کرے پھر وہ کام کرے ۔

جب ہم کنکشن کے ساتھ سکھائیں گے اور کہیں گے کہ بابا آپ کے لیے پریشان ہیں یا بچے کو باپ کے پاس بھیجنا اور کہنا کہ جائیں بابا سے اپنی پرابلم شیئر کریں، بابا آپ کے  بیسٹ فرینڈ ہیں ۔اس طرح کنکشن بنے گا پھر وہ بابا کی ریسپیکٹ بھی کرے گا ۔


ریڈریکٹ (Redirect ) کیا ہے؟

 ہمیں اپنی عادات کو بدل کر مختلف سٹریٹجیز اپنا کر بچے میں ڈسپلن کو ڈیویلپ کرنا ہے ۔ڈسپلن جو سکھا رہے ہیں وہ عمراور جنس کے لحاظ سے تبدیل کرنا ہے۔

 صورتحال کے اعتبار سے بھی تبدیل کرنا ہے۔ دو سال کے بچے کو جس طرح سکھا رہے ہیں اس طرح پانچ سال کے بچے کو نہیں سکھا سکتے۔ چھوٹے بچے کے ساتھ کھیلیں گے،بچہ بڑا ہو تو  اس کے ساتھ دوستی کریں گے ۔ کوئی مسئلہ ہو تو بچے سے پوچھیں گے کہ کیا وجہ ہے کہ وہ ایسے ری ایکٹ کر رہا ہے۔ پرابلم ذکر کریں گے تو حل ملے گا۔


♦️سٹریٹجیز

 اگر بچے سے کہیں کہ بیڈ پر جمپ نہ کرو تو ساتھ وجہ بھی بتائیں کہ کیوں جمپ  نہ کرو۔

 بچے سے مختصر بات کریں۔
 جب بچہ ریڈی ہو تو بات کریں.....
Write is a Profession. So Read this and must leave a your opinion in the comment Section...... Thanks! 
For More Urdu Articles Click Here


No comments:

Post a Comment

Hot Posts

Featured

KHaakii Writes

Greetings, We are the passionate minds behind Khaakii Writes, At Khaakii Writes, we are a group of writers and storytellers brought together by our shared love for the written word. Each member of our team brings a unique perspective style of content you'll find here.Our mission is simple to connect with readers through the power of reading. Khaakii Writes has something for everyone. Our commitment is to deliver quality content that sparks your imagination.


Contact Us

Name

Email *

Message *